تائیوان(نیوز ڈیسک) چین کے دباؤ کا مقابلہ کرنے کے لئے تائیوان نے کرائے کے غیر ملکی گوریلے بھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔
ڈیلی ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق تائیوان کی فوج فوجیوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے غیر ملکی جنگجوؤں کو بھرتی کرنے کے آپشن سمیت مختلف اقدامات پر غور کر رہی ہے۔
تائیوان کے ایک سیاست دان اور پارلیمینٹرین رچرڈ چن نے کہا کہ کرائے کے گوریلے بھرتی کرنے کا یہ فیصلہ امریکی ماڈل پر مبنی ہو سکتا ہے، جہاں غیر ملکی دو سال سروس میں گزار سکتے ہیں جس کے بعد انہیں شہریت سے نوازا جا سکتا ہے اس ایشوپر ابھی کابینہ کی باضابطہ مشاورت کا عمل ا شروع ہونا باقی ہے۔
یادرہے نو منتخب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی تحفظ کے بدلے مزید ادائیگیوں کے مطالبے پر تائیوان حکومت نے عندیہ دیا تھا کہ دفاعی بجٹ میں بڑی کٹوتیاں ہوسکتی ہیں جس کے بعد تائیوانی فوج میں کرائے کے گوریلے کے بھرتیوں کی تجویز سامنے آئی ہے
تائی پے کی تمکانگ یونیورسٹی کے پروفیسر الیگزینڈر ہوانگ نے کہا کہ فوج میں مزید اہلکاروں کی بھرتی پر آنے والے اخراجات بدلے تائیوان میں مہاجروں کو متعارف کرانا ایک قسم کا غیر ملکی لشکر تشکیل دینا ہے۔
انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار سٹریٹیجک اسٹڈیز (IISS) ملٹری بیلنس 2022 کی رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ تائیوان کی فوج میں شامل ایک لاکھ 69 ہزار باقاعدہ فوجیوں کے علاوہ تقریباً 1.66 ملین ریزرو فوجی بھی شامل ہیں۔
جبکہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی میں 2 ملین سے زیادہ فعال فوجی اور 500,000 ریزروسٹ شامل ہیں۔
یادرہے یوکرین کے نقش قدم پر تائیوان نے اپنے شہری دفاع کے اقدامات ، فوجی اخراجات میں اضافہ کیا ہے جبکہ گذشتہ سال، تائیوان نے اپنی لازمی فوجی سروس کی مدت چار ماہ سے بڑھا کر ایک سال کر دی۔
لیکن تائیوان کے لئے اصل مسئلہ روزبروز کم ہوتی ہوئی شرح پیدائش ہے جو دنیا کی کم ترین شرح میں سے ایک ہے۔