لاہور میں ’پاگل ‘عاشق کے ہاتھوں قتل ہونے والی لیڈی کانسٹیبل کے بھائی نے دل دہلا دینے والی تفصیل بیا ن کر دی

لاہور (ویب ڈیسک) لاہور میں گزشتہ روز ساتھی کانسٹیبل کے ہاتھوں قتل ہونے والی نوجوان لیڈی کانسٹیبل صومن گھر کی واحد کفیل تھیں اور کئی اہم ذمہ داریاں نبھا رہی ہیں تھیں لیکن ظالم نے محبت ناکام ہوتی دیکھ کر لڑکی کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔

تفصیلات کے مطابق مقتولہ صومن کے بھائی محمد افضال نے مقامی ویب سائٹ کو انٹروی میں بتایا کہ بہن پورے گھر کا خرچہ چلاتی تھیں ، اگر ملزم ہمارے گھر کا دروازہ کھٹکھٹاتا تو آج یہ دن دیکھنے کو نہ ملتا، بہن بی اے کرنے کے بعد پولیس میں بھرتی ہوئی اور پچھلے پانچ سال سے فرائض انجام دے رہی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم چار بھائی اور دو بہنیں ہیں جن میں سے دو بھائی چھوٹے ہیں اور تعلیم حاصل کر رہے ہیں جبکہ بڑا بھائی بیرون ملک میں ہیں، میرا ایک بازو نہیں ہے اس لیے پورے گھر کے اخراجات صومن دیکھتی تھی۔

صومن کے بھائی نے مقدمے کے متن میں کہا کہ میری بہن دوپہر 2 بجے ڈیوٹی پر روانہ ہوئی تھی چار بجے کے قریب ملزم فاروق نے فون کر کے کہا کہ تمہاری بہن کو میں نے گرین بیلٹ پر گولی مار کر قتل کر دیا ہے آکر لاش اٹھا لو۔محمد افضال نے مزید بتایا کہ جب وہ جائے وقوعہ پر پہنچے تو ان کی بہن خون میں لت پت پڑی تھی۔ مقدمے میں پولیس کانسٹیبل محمد فاروق کے ساتھ دو دیگر ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ  قتل کا واقعہ لاہور کے علاقہ ہربنس پورہ میں پیش آیا، پولیس کے مطابق لیڈی کانسٹیبل موٹرسائیکل پر ایک نوجوان کے ساتھ آئی تھی، جس کے بعد نوجوان اور لیڈی کانسٹیبل کے درمیان جھگڑا پیش آیا۔جھگڑے کے دوران ملزم نے فائرنگ کرکے لیڈی کانسٹیبل کوقتل کر دیا اور جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا تھا۔

پولیس نے اس حوالے سے تفتیش کی تو معلوم ہوا کہ لیڈی کانسٹیبل صومن کو قتل کرنے والا ان کا دوست تھا جو خود بھی پولیس کانسٹیبل تھا۔ملزم فاروق نے اعترافِ جرم کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ان کی صومن سے 3 سال سے دوستی تھی اور اس سے شادی کرنا چاہتا تھا تاہم مقتولہ کے کسی اور کے ساتھ بھی مراسم تھے اور جب اسے شادی کا کہا تو کانسٹیبل ثمن نے انکار کر دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *