۔۔۔۔
گجرات(نصراللہ مجید)وطن عزیز پاکستان میں آرتھوپیڈک کاوسیع سکوپ ہے مگر افسوس یہاںاس فیلڈ میں سکلز کی کافی کمی ہے مریضوں کواس بارے زیادہ علم نہیں اناڑی ڈاکٹرزکے ہتھے چڑھ کر ہمیشہ کیلئے مفلوج ہوجاتے ہیں،اس کے ساتھ سرجن ڈاکٹرزکوبھی سخت ٹریننگ کی ضرورت ہے وہ صرف تھوڑا بہت پڑھ کرکام چلارہے ہیں ان خیالات کا اظہار سماجی فلاحی شخصیت چیف کنسلٹنٹ آرتھوپیڈک سرجری ستوانگر یونیورسٹی ہسپتال ڈاکٹرنوخیزاحمدچوہدری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ بطورآرتھوپیڈک سرجن گھٹنو ں اورکولہوںکی تبدیلی کے 1500کے قریب کامیاب آپریشن کرچکاہوں ناروے کے ساتھ پاکستان میں بھی گزشتہ چند سالوں سے گھٹنوں اورکولہوں کی تبدیلی کیلئے گجرات کی نجی ہسپتال میں خدمات سرانجام دے رہا ہوں کوشش ہے کہ پاکستان میں اس کام کوبڑھایاجائے اس کے لئےہسپتال میں جدید یونٹس لگائے ہیں اس کے ساتھ آنیوالے چند ماہ تک باقاعدہ علیحدہ ہسپتال تعمیرکرنے کابھی ارادہ ہے،ڈاکٹرنوخیزاحمد چوہدری نے کہا کہ اس شعبہ میں پاکستان کی نسبت ناروے میں ڈاکٹرکوپہلے سخت ٹریننگ دی جاتی ہے پاکستان میں روڈ ایکسیڈنٹ کے دوران ہاتھ پاﺅں کی ہڈی ٹوٹنے کے حوالے سے ڈاکٹربہترین خدمات سرانجام دے رہے ہیں مگرگھٹنوں اورکولہوں کی تبدیلی بارے علاج سے بالکل ناواقف ہیں، انہوں نے بتایاکہ گھٹنوں اورکولہوں کی تبدیلی کیلئے باقاعدہ پلانٹس کیاجاتاہے جس کوپہلے ریسرچ کرکے جرمنی ودیگرممالک سے گھٹنے اورکولہوں منگوائے جاتے ہیں جس پرکافی اخراجات آتے ہیں مگراس کے نتائج نوے فیصد سے زائد حاصل ہوتے ہیں،اس علاج با رے باقاعدہ آگاہی مہم چلانے کے ساتھ لوگوں کوشعوردیاجائے دنیا میں کوئی بھی ناممکن علاج نہیں ،پوری کوشش کرتے ہیں کہ کسی کے ساتھ دھوکہ یا فریب نہ کیاجائے رزق حلال کماتے ہوئے مریض کوپہلے علاج بارے بریفنگ دی جاتی ہے پاکستان میں اس کے جدید علاج کی ضرورت ہے حکومت کواس بارے بھی توجہ دیناچاہیے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اوورسیزپاکستانیوں کوکافی مسائل کاسامناکرنا پڑتاہے حالانکہ ہمیشہ جب بھی ملک پرکوئی آفت آئی بڑھ چڑھ کرخدمات سرانجام دیں مگر اپنے وطن میں حقارت آمیزسلوک کیاجاتاہے اوورسیزپاکستانیوں کی جائیدادوں پرقبضے ،سرکاری اداروں میں چھوٹے چھوٹے کاموں کیلئے دربدرکی ٹھوکریں کھانے پرمجبورہیں بغیررشوت وسفارش کوئی کام نہیں ہوتا اس بارے بھی حکومت اقدامات کرے ہم بھی پاکستان کاحصہ ہیں