ایسا لگا کوئی میرے پیچھے آ رہا ہے٬ کبھی کبھی ایسا کیوں لگتا ہے کوئی ہمارے آس پاس موجود ہے؟ دلچسپ انکشافات

یہ احساس کہ کوئی آپ کے پیچھے آ رہا ہے یا کوئی آپ کے آس پاس موجود ہے، ایک عام تجربہ ہے جس کا سامنا اکثر لوگوں کو ہوتا ہے۔ اسے بعض اوقات “ہیبت ناک احساس” یا “پیچھے کسی کی موجودگی کا احساس” کہا جاتا ہے۔ یہ احساس مختلف نفسیاتی، فزیالوجیکل اور نیورولوجیکل وجوہات کی بنا پر پیدا ہو سکتا ہے۔

یہاں کچھ دلچسپ انکشافات اور وجوہات ہیں جو اس احساس کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں:

1. دماغ کی پروسیسنگ کا ردِعمل

ہمارا دماغ مسلسل ہمارے اردگرد کے ماحول کا تجزیہ کرتا ہے اور بعض اوقات یہ غیر معمولی طریقے سے حساس ہو جاتا ہے۔ جب ہمیں یقین نہیں ہوتا کہ ہمارے پیچھے کیا ہو رہا ہے، تو ہمارا دماغ “سنسری پروسیسنگ” کے ذریعے ہمیں خبردار کرنے کی کوشش کرتا ہے کہ کوئی خطرہ ہو سکتا ہے۔ یہ ایک ارتقائی بقا کا ردِعمل ہے، جس نے قدیم دور میں انسانوں کو ممکنہ خطرات سے محفوظ رہنے میں مدد دی تھی۔

2. پردیسی وژن (Peripheral Vision)

پردیسی وژن (Peripheral vision) ہماری آنکھوں کے کناروں سے آنے والی حرکات کو پکڑنے کی صلاحیت ہے۔ کبھی کبھار جب روشنی کی تبدیلی یا معمولی حرکت ہوتی ہے، تو دماغ اسے ایک “سایہ” یا “شخص” کے طور پر تصور کر سکتا ہے، جس کی وجہ سے ہمیں ایسا لگتا ہے کہ کوئی ہمارے قریب موجود ہے۔

3. پریڈولیا (Pareidolia)

پریڈولیا ایک نفسیاتی رجحان ہے جس میں ہمارا دماغ غیر واضح اشیاء یا اشکال کو بامعنی چیزوں میں تبدیل کرتا ہے، جیسے کہ چہرے یا جسم کی موجودگی۔ اسی طرح، اگر ہم روشنی کی تبدیلی یا آواز سنیں، تو ہمارا دماغ خودبخود اس کا تعلق کسی انسانی موجودگی سے جوڑ سکتا ہے۔

4. فائٹ-یا-فلائٹ ردِعمل

جب ہم تناؤ یا دباؤ کی حالت میں ہوتے ہیں، تو ہمارا جسم ایک قدرتی ردِعمل دیتا ہے جسے “فائٹ-یا-فلائٹ” کہا جاتا ہے۔ اس دوران، ایڈرینالین کا اخراج ہوتا ہے جو ہمارے حواس کو تیز کر دیتا ہے۔ اس حالت میں، ہمیں چھوٹی سے چھوٹی حرکت یا آواز بھی غیر معمولی لگ سکتی ہے، اور ایسا محسوس ہو سکتا ہے کہ کوئی ہمارے پیچھے موجود ہے۔

5. نیند کے مسائل (Sleep Paralysis)

نیند کے دوران جب آپ کی آنکھ کھلی ہوتی ہے لیکن جسم حرکت کرنے کے قابل نہیں ہوتا، تو یہ حالت “سلیپ پیرالیسیس” کہلاتی ہے۔ اس حالت میں بہت سے لوگوں کو لگتا ہے کہ کوئی ان کے قریب موجود ہے، حتیٰ کہ بعض اوقات انہیں سائے یا اجنبی مخلوقات کی موجودگی کا بھی احساس ہوتا ہے۔

6. خوف کا اثر

جب آپ کسی خوفناک یا دباؤ والی حالت میں ہوتے ہیں، جیسے کہ رات کے وقت تنہا ہونا یا کسی اندھیرے جگہ پر، تو آپ کا دماغ خوف کے باعث آپ کو الرٹ رکھنے کے لیے ایسی آوازوں یا حرکات کا احساس دے سکتا ہے جو درحقیقت موجود نہیں ہوتیں۔

7. مقناطیسی فیلڈ کا اثر

کچھ سائنسی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ مخصوص مقامات پر مقناطیسی فیلڈز کی تبدیلیاں ہمارے دماغ کے ساتھ تعامل کر سکتی ہیں، جس کی وجہ سے ہمیں غیر معمولی تجربات، جیسے کہ کسی کی موجودگی کا احساس، ہو سکتا ہے۔

8. مذہبی اور روحانی عقائد

بعض ثقافتوں میں یہ احساس روحانی تجربات سے منسلک ہوتا ہے، جیسے کہ کسی فرشتہ، جن، یا کسی اور روحانی مخلوق کی موجودگی کا احساس۔ اگرچہ سائنس اس کی وضاحت طبیعی عوامل کے ذریعے کرتی ہے، لیکن بہت سے لوگ اسے روحانی یا ماورائی تجربات سمجھتے ہیں۔

یہ احساس کہ کوئی آپ کے آس پاس ہے، بعض اوقات خوفناک ہو سکتا ہے، لیکن یہ زیادہ تر فطری ہے اور ہمارے دماغ کی معمول کی پروسیسنگ کا حصہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *