نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت کی ریاست جھاڑکھنڈ کے ضلع دھنباد میں قائم نجی سکول کو اِس وقت تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جہاں کے پرنسپل دوران تقریب جشن منانے پر ناراض ہو گئے جس کا غصہ انہوں نے 10 طالبات پر نکال دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سکول پرنسپل کی جانب سے سکول کی طالبات کے ساتھ شرمناک حرکت کی گئی جس میں انہوں نے مبینہ طور پر
رپورٹ میں بتایا گیا کہ پرنسپل نے مبینہ طور پر دسویں جماعت کی طالبات کو نیم برہنہ حالت میں سکول چھوڑنے پر مجبور کیا۔
یہ واقعہ جمعرات کو ”پین ڈے“ کی تقریب کے دوران پیش آیا، جو طلباکے امتحان کا آخری دن تھا۔ جشن کے ایک حصے کے طور پر طلبا نے ایک دوسرے کی یونیفارم شرٹس پر مختلف پیغامات درج کیے۔ تقریب میں 100 کے قریب طالبات نے شرکت کی۔
تاہم پرنسپل کو طالبات کی یہ سرگرمی پسند نہیں آئی۔ جشن منانے پرسکول کی 10 طالبات کو پرنسپل نے مبینہ طور انہیں نیم برہنہ حالت میں گھر واپس جانے کو کہا۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردی گئی، کئی طالبات نے اپنے والدین کو شکایت کی، کئی والدین کو پرنسپل کی شرمناک حرکت میں غصہ آیا جس کے بعد والدین علاقے کے ڈپٹی کمشنر کے دفتر پہنچ گئے اور سکول پرنسپل کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
رپورٹ کے مطابق مقامی قانون ساز راگنی سنگھ نے والدین کو سکول پرنسپل کیخلاف کاروائی کا یقین دلایا اور اس واقعے کو شرمناک“ قرار دیا۔
راگنی سنگھ نے کہا ایک خاتون کے طور پر نوجوان لڑکیوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک شرمناک بات ہے۔ انتظامیہ اس معاملے میں انصاف کو یقینی بنانے کیلئے پرعزم ہے۔متعدد طلبا نے اس دن کو زندگی کا ’خطرناک‘ ترین دن قرار دیا۔