ایلون مسلک کے 120اسٹار لنک سیٹلائٹ گر کر تباہ ،120 سے زائد سیٹلائٹس زمین کی طرف گرتے دیکھے گئے جس سے آسمان میں روشنی کے گولے بنے۔’اسپیس ایکس‘ کے اسٹار لنک سیٹلائٹس کی بڑی تعداد میں خلا سے زمین کی فضا میں دوبارہ داخل ہونے اور جل کر ختم ہونے کے باعث ماہرین تشویش کا شکار ہیں۔
جنوری 2025 میں ہی 120 سے زائد سیٹلائٹس زمین کی طرف گرتے دیکھے گئے، جس سے آسمان میں روشنی کے گولے بنے، لیکن اس کے ساتھ ہی ماحولیاتی خطرات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
روزانہ چار سے پانچ سیٹلائٹس ریٹائر ہورہے ہیں
ماہر فلکیات جوناتھن میک ڈویل کے مطابق، اسٹار لنک سیٹلائٹس کے دوبارہ داخلے کی شرح میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، اور روزانہ تقریباً چار سے پانچ سیٹلائٹس ریٹائر ہو کر زمین کی فضا میں جل رہے ہیں۔ایلون مسک کا اسپیس ایکس اسٹار شپ راکٹ فضا میں دھماکے سے پھٹ گیا، ویڈیو وائرل
اسٹار لنکس کیوں کریش ہو رہے ہیں؟
یہ حادثات درحقیقت اسٹار لنک کی پہلی نسل (Gen1) کے سیٹلائٹس کی بڑے پیمانے پر ریٹائرمنٹ کی وجہ سے ہو رہے ہیں، جو اسپیس ایکس کے نئے ماڈلز کے لیے جگہ بنا رہے ہیں۔ تقریباً 4,700 Gen1 سیٹلائٹس میں سے 500 پہلے ہی اپنی زندگی مکمل کر چکے ہیں اور مزید تیزی سے خارج کیے جا رہے ہیں۔
ماحولیاتی خدشات میں اضافہ
یہ سیٹلائٹس فضا میں داخل ہونے پر مکمل طور پر تباہ ہو جاتے ہیں، لیکن سائنسدانوں کو اس عمل سے ہونے والی آلودگی پر تشویش ہے۔ 2023 کی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ الاسکا کے اوپر60 ہزار فٹ کی بلندی پر فضا میں ایلومینیم اور دیگر دھاتوں کے ذرات پائے گئے، جو ممکنہ طور پر مصنوعی سیاروں کے جلنے سے خارج ہوئے تھے۔
اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچنے کا خطرہ؟
ہر Gen1 سیٹلائٹ کے گرنے سے تقریباً 30 کلوگرام ایلومینیم آکسائیڈ پیدا ہوتا ہے، جو اوزون کی تہہ کو نقصان پہنچانے کے لیے جانا جاتا ہے۔ 2016 سے 2022 کے درمیان ان آکسائیڈز کی مقدار میں آٹھ گنا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، اور اب اسٹار لنک سیٹلائٹس کی تباہی اس مسئلے کو مزید سنگین بنا رہی ہے۔
یہ مسئلہ صرف اسٹار لنک تک محدود نہیں، بلکہ تحقیق کے مطابق، ہر سال 26 فیصد امکان ہے کہ کسی راکٹ کا بے قابو ملبہ زمین کی فضا میں داخل ہو کر کسی مصروف فضائی راستے سے گزرے گا۔ اگرچہ ہوائی جہازوں سے ٹکرانے کے امکانات کم ہیں، لیکن یہ خطرہ فضائی سفر میں خلل ڈال سکتا ہے اور ایئر لائنز کے اخراجات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
کیا عوام کو خطرہ لاحق ہے؟
اسپیس ایکس کا کہنا ہے کہ اس کے سیٹلائٹس زمین پر کسی بھی بڑے ملبے کو پیدا کیے بغیر جل کر ختم ہو جاتے ہیں، تاہم اس سے عوام کی جان کو کوئی خطرہ نہیں۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس بڑھتی ہوئی سرگرمی سے خلائی ملبے کے انتظام اور ماحولیاتی اثرات پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
کیا مستقبل میں اسٹار لنک سیٹلائٹس کے کریش ہونے کی رفتار کم ہوگی، یا خلا میں موجود دیگر سیٹلائٹس بھی اسی انجام سے دوچار ہوں گے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب آنے والے وقت میں ہی واضح ہوگا۔