بلوچستان کے نوجوانوں میں امن پسندی کا فروغ اور تعمیری سوچ

تحریر۔طارق خان ترین

قارئین کرام ہر مہینے کی طرح اکتوبر کے مہینے میں بھی بلوچستان کی سرزمین کھیلوں اور دیگر مثبت سرگرمیوں سے گونج اٹھا۔ بلوچستان میں تعلیم، صحت اور سماجی روابط کو مضبوط کرنے کیلئے پراجیکٹ پاکستان حسب تواتر مشغول عمل ہے۔ ستمبر کے مہینے میں ان تمام سرگرمیوں کا خلاصہ پیش کیا جا چکا ہے، آج کے آرٹیکل میں کوشش کی جائے گی کہ اکتوبر کے مہینے میں بلوچستان میں جہاں کہیں بھی یہ صحت مندانہ اور مثبت سرگرمیاں وجود پذیر ہوئیں، ان کا احاطہ کیا جائے۔ 5 اکتوبر کو “پروجیکٹ پاکستان (بلوچستان)” کے تحت 18 سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ ان سرگرمیوں میں صوبے کے مختلف اضلاع جیسے موسیٰ خیل، بارکھان، ژوب، حب، کوہلو، پنجگور، خضدار، نوشکی، تربت، اور سوئی شامل ہیں۔ ان اٹھارہ سرگرمیوں میں آٹھ عوامی اجتماعات، ایک سیمینار، اور نو کھیلوں کی سرگرمیاں شامل تھیں۔ پانچ اکتوبر کو یومِ اساتذہ کی مناسبت سے “یوم اساتذہ” کے عنوان سے ژوب، بارکھان، موسیٰ خیل، حب، کوہلو اور پنجگور میں تقریبات منعقد ہوئیں، جن میں مجموعی طور پر 1060 سے زائد افراد نے شرکت کر کے اپنے اساتذہ کو خراجِ تحسین پیش کیا۔ یہ تقریبات نوجوان نسل اور والدین میں تعلیم کی قدردانی کو بڑھانے کا ذریعہ بنیں، جبکہ ان سے اساتذہ کے اہم کردار کو اجاگر کرنے میں بھی مدد ملی۔ اس قسم کے اقدامات نے بلوچستان میں تعلیم کے تئیں ایک مثبت پیغام عام کیا اور نوجوانوں میں علم کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ضلع لسبیلہ کے گورنمنٹ بوائز پبلک سکول میں طلباء کے لیے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں 140 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ یہ سیمینار نوجوانوں کو اپنے خیالات کے اظہار اور علم کے تبادلے کا بہترین پلیٹ فارم فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوا، جو کہ علمی ترقی کے فروغ میں ایک اہم قدم ہے۔ کھیلوں کے میدان میں، 5 اکتوبر کو مجموعی طور پر 9 سرگرمیاں خضدار، ژوب، نوشکی، تربت، سوئی، اور کوہلو میں منعقد ہوئیں، جن میں فٹ بال اور کرکٹ کے ٹورنامنٹس شامل تھے۔ ان مقابلوں نے نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں میں مصروف رکھا، جبکہ 2330 سے زائد شائقین نے ان مقابلوں سے بھرپور لطف اٹھایا۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بلوچستان میں کھیلوں کی طرف نوجوانوں کا رجحان بڑھ رہا ہے اور یہ صحت مند رجحان صوبے کے امن اور ترقی میں مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 8 اکتوبر 2024 کو منعقد ہونے والی مثبت اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے اس جائزے میں کھیلوں کے نو اہم مقابلوں کو شامل کیا گیا ہے، جن کا انعقاد خضدار، نوشکی، پنجگور، ڈیرہ بگٹی، موسی خیل، اور کیچ میں ہوا۔ ان کھیلوں میں فٹ بال اور کرکٹ ٹورنامنٹس نمایاں رہے، جو بلوچستان میں کھیلوں کے فروغ کے لیے ایک مثبت قدم ہیں۔ ان سرگرمیوں میں مجموعی طور پر 1300 سے زائد شائقین نے شرکت کی، جو صوبے میں کھیلوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کرتی ہے۔ موسی خیل کے بازار گراؤنڈ میں منعقدہ کرکٹ میچ میں 250 سے 270 شائقین کی شرکت نے علاقے میں کھیلوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کو ظاہر کیا۔ پشین کے کرکٹ گراؤنڈ میں منعقدہ ٹورنامنٹ میں تقریباً 40 سے 50 افراد نے شرکت کی، جو نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے میں مددگار ثابت ہوا۔ اسی طرح تربت میں ضلع کیچ کے ناک آؤٹ یوتھ کرکٹ ٹورنامنٹ میں تقریباً 140 سے 150 افراد نے شرکت کی جبکہ پنجگور میں محمد اشرف اور نثار احمد میموریل فٹ بال ٹورنامنٹ میں 200 سے 250 شائقین نے حصہ لیا۔ نوشکی اور خضدار میں منعقدہ فٹ بال ٹورنامنٹس نے شائقین کو اپنی طرف راغب کیا، جہاں نوشکی کے دو مقابلوں میں 150 سے 170 شائقین نے شرکت کی جبکہ خضدار میں پہلے آل محمود جان (مرحوم) فٹ بال ٹورنامنٹ میں 170 سے 180 افراد نے شرکت کی۔ ڈیرہ بگٹی کے جناح اسٹیڈیم اور ایف سی اسٹیڈیم سوئی میں منعقد ہونے والے فٹ بال اور کرکٹ ٹورنامنٹس میں مقامی معززین کی موجودگی نے ان مقابلوں کو مزید وقعت بخشی۔ جناح اسٹیڈیم میں فٹ بال ٹورنامنٹ میں 110 سے 120 شائقین اور ایف سی اسٹیڈیم کے کرکٹ ٹورنامنٹ میں 90 سے 100 شائقین نے شرکت کی۔

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 11 اکتوبر 2024 کو ہونے والی سرگرمیوں کا جائزہ ظاہر کرتا ہے کہ یہاں صحت مندانہ اور مثبت سرگرمیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔ اس روز کل آٹھ سرگرمیوں کا انعقاد ہوا، جس میں ایک سیمینار، ایک لیڈرشپ مساج اور چھ کھیلوں کی سرگرمیاں شامل تھیں۔ ان سرگرمیوں میں کل ملا کر 2400 سے زائد افراد نے شرکت کی، جو صوبے میں تفریح اور آگاہی کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔

ہرنائی کے گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول گوچینہ میں “اسلام میں عورت کی حیثیت” کے موضوع پر ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں زاہد شاہ (پرنسپل) کی قیادت میں 110 سے 120 افراد نے شرکت کی۔ کھیلوں کی سرگرمیوں میں ژوب، نوشکی، سوراب، پنجگور اور کیچ میں منعقد ہونے والے فٹ بال اور کرکٹ کے ٹورنامنٹس شامل تھے۔ ژوب کے عرفان کاسی سپورٹس گراؤنڈ میں منعقدہ “ایم پی اے فضل قادر فٹ بال ٹورنامنٹ” میں 1100 سے 1200 شائقین نے شرکت کی، تربت کے کرکٹ ٹورنامنٹ، پنجگور کے میموریل فٹ بال ٹورنامنٹ، نوشکی اور سوراب میں فٹ بال ٹورنامنٹس نے بھی شائقین کو بھرپور تفریح فراہم کی۔ اس کے علاوہ، دکی میں ایک لیڈرشپ مساج کے دوران ضلعی چیئرمین حاجی عبدالواحد بارونی نے ایک تبصرہ میں بے گناہ مزدوروں کے قتل کی مذمت کی۔ یہ پیغام اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بلوچستان کے عوام اور قیادت میں امن اور انصاف کے حوالے سے بیداری موجود ہے اور وہ معاشرتی مسائل پر آواز اٹھانے میں پیچھے نہیں ہیں۔

18 اکتوبر 2024 کو بلوچستان کے مختلف اضلاع میں پروجیکٹ پاکستان کے تحت متعدد مثبت سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا، جس میں نوجوانوں کی تفریح اور آگاہی کے لیے خاص اہتمام کیا گیا۔ ان سرگرمیوں میں کھیل اور آگاہی مہم پر مبنی سیمینارز شامل تھے۔ اس دن مجموعی طور پر 7 کھیلوں کے ایونٹس منعقد ہوئے، جن میں فٹ بال اور کرکٹ کے ٹورنامنٹس نمایاں تھے۔ یہ مقابلے بلوچستان کے چار اضلاع (نوشکی، چمن، کیچ، اور خضدار) میں منعقد ہوئے اور ان میں 5790 افراد نے شرکت کی۔ نوجوانوں کے لیے یہ سرگرمیاں نہ صرف تفریح فراہم کر رہی ہیں بلکہ ان کے لیے ایک صحت مند اور مثبت ماحول بھی فراہم کر رہی ہیں۔ ان کھیلوں کے ذریعے نوجوانوں میں ٹیم ورک، مقابلے کا جذبہ، اور جسمانی صحت کو فروغ مل رہا ہے۔ کھیلوں کے علاوہ ضلع کیچ میں ایک سیمینار اور آگاہی مہم کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں 80 افراد نے شرکت کی۔ اس پروگرام کا مقصد نوجوانوں میں صحت مندانہ عادات اور معاشرتی ذمہ داریوں کے بارے میں شعور بیدار کرنا تھا۔ پروجیکٹ پاکستان کے تحت ان مثبت سرگرمیوں کا انعقاد بلوچستان کے نوجوانوں کو صحتمند سرگرمیوں میں مصروف رکھنے اور ان میں مثبت رجحانات کو فروغ دینے کی ایک بہترین مثال ہے۔

29 اکتوبر 2024 کو بلوچستان کے مختلف اضلاع میں کھیل اور آگاہی سیمینار کا انعقاد ہوا۔ اس دن بلوچستان کے چار اضلاع (چمن، نوشکی، سوراب اور کیچ) میں 6 کھیلوں کے مقابلے منعقد ہوئے، جن میں فٹ بال اور کرکٹ ٹورنامنٹس شامل تھے۔ ان مقابلوں میں مجموعی طور پر 5880 افراد نے شرکت کی، جو نوجوانوں کی کھیلوں کے لیے گہری دلچسپی اور ان کے لیے فراہم کیے گئے مثبت ماحول کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ سرگرمیاں نوجوانوں کی جسمانی صحت اور ٹیم ورک کے جذبے کو بڑھاوا دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ علاوہ ازیں، اسی دن “کشمیر بلیک ڈے” کے موقع پر آگاہی کے لیے دو سیمینارز کا انعقاد ضلع گوادر اور خاران میں کیا گیا، جن میں مجموعی طور پر 270 افراد نے شرکت کی۔ ان سیمینارز کا مقصد کشمیر کے عوام سے یکجہتی کا اظہار اور نوجوانوں کو کشمیر کے حالات اور ان کے حقوق کے بارے میں آگاہ کرنا تھا۔

بلوچستان میں پروجیکٹ پاکستان کے تحت منعقد کی گئی صحت مندانہ اور مثبت سرگرمیوں کا مجموعی جائزہ لیتے ہوئے کہنے پر مجبور ہوں کہ اس منصوبے نے صوبے کے مختلف اضلاع میں سماجی ہم آہنگی اور صحت مندانہ رجحانات کو فروغ دینے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اکتوبر کے مہینے میں کل 57 ایونٹس کا انعقاد کیا گیا، جن میں 49 کھیلوں کے مقابلے اور 8 سیمینارز شامل تھے۔ ان سرگرمیوں میں شریک ہونے والوں کی تعداد 34,000 سے زائد رہی، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ بلوچستان میں کھیلوں اور عوامی آگاہی کی سرگرمیوں میں نوجوانوں اور عوام کی بھرپور شرکت رہی ہے۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف نوجوانوں کو تعمیری اور صحت مندانہ راستے پر گامزن کرنے میں معاون ثابت ہوئیں، بلکہ شدت پسندی، دہشتگردی اور ملک مخالف سوچ کی نفی کا بھی ذریعہ بنی ہیں۔ ان سرگرمیوں نے عوام کو مثبت ماحول فراہم کیا اور انہیں ایک ایسا پلیٹ فارم دیا جہاں وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھار سکیں اور معاشرتی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ مجموعی طور پر، یہ سرگرمیاں نہ صرف صوبے میں مثبت ماحول کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوئی ہیں بلکہ عوام، خصوصاً نوجوانوں کو اپنی صلاحیتوں کے اظہار اور باہمی اتحاد کا پیغام دینے میں بھی معاون رہی ہیں۔ بلوچستان میں ایسی سرگرمیوں کا انعقاد یقیناً علاقے کے مستقبل کے لیے ایک خوش آئند قدم ہے۔ ان کھیلوں اور دیگر مثبت سرگرمیوں کے مقابلوں نے نہ صرف نوجوانوں کو صحت مندانہ سرگرمیوں میں مشغول کیا بلکہ بلوچستان میں عوامی سطح پر مثبت رجحانات کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔ ان تقریبات میں شائقین کی بھرپور شرکت نے یہ ثابت کیا کہ صوبے کے عوام خصوصاً نوجوانوں کو کھیلوں میں شرکت کا نہ صرف شوق ہے بلکہ وہ اپنی توانائیاں تعمیری سرگرمیوں میں صرف کرنے کے لیے بھی تیار ہیں۔ ان سرگرمیوں کے توسط سے عوام کو نہ صرف یکجا کیا گیا بلکہ ہم آہنگی اور یکجہتی کا احساس بھی پیدا کیا۔ یہ سرگرمیاں نوجوان نسل کو منفی رجحانات سے دور رکھنے اور انہیں معاشرتی اور جسمانی بہتری کی جانب راغب کرنے میں ایک اہم سنگِ میل ثابت ہورہی ہے۔

پروجیکٹ پاکستان کے تحت کی جانے والی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ بلوچستان میں نوجوان نسل میں جسمانی اور سماجی بہتری کے مثبت علامات سامنے آئے ہیں۔ ان سرگرمیوں کے ذریعے بلوچستان کے عوام کو دہشتگردی اور شدت پسندی سے دور رکھنے میں مدد ملی ہے، اور صوبے کے لوگوں میں اتحاد، امن، اور ترقی کا شعور اجاگر ہوا ہے۔ یہ سرگرمیاں بلوچستان کے مستقبل کے لیے ایک خوش آئند قدم ہیں، جو صوبے میں ترقی اور خوشحالی کی راہیں ہموار کر رہی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *