قلعہ سیف اللہ میں سیاسی اختلاف کی بنیاد پر ملازمین کے خلاف کارروائی و بدامنی, اوروزیراعلی بلوچستان سے پرزور مطالبات

تحریر: محمد حنیف کاکڑ راحت زئی

تحصیل مسلم باغ و ضلع قلعہ سیف اللہ میں جمعیت علمائے اسلام سے وابستگی رکھنے والے مختلف محکموں کے افسران و دیگر ملازمین کی سیاسی انتقامی کارروائیوں کی بنیاد پر ٹرانسفر پوسٹنگ ہو رہی ہے۔ ہمیں مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ضلع میں ممکنہ طور پر مختلف محکموں کے 90 سے ذائد افسران سمیت لور سٹاپ کے لسٹیں بنائی گئی ہیں جنکا بتدریج اور مرحلہ وار تبادلہ کیاجائیگا۔ جمیعت علمائے اسلام کے محبوب ، خوددار اور قابل قدر رہنما حضرت مولانا عبد الواسع صاحب کی20 سال سے زائد عرصے کے ایم پی اے شپ اور اہم وزارتوں میں ضلع قلعہ سیف اللہ میں کوئی بھی آفسر یا لور اسٹاف کے ملازمین کو سیاسی انتقامی کارروائیوں کی بنیاد پر ٹرانسفر پوسٹنگ نہیں ہوئی۔ لیکن اس دفعہ جب محسن بلوچستان و خادم عوام حضرت مولانا عبد الواسع صاحب کو جعل سازی کے ذریعے ہرایا گیا تو اس کے بعد سیاسی عناد اور انتقامی کاروائیوں کا نہ تمنے والا سلسلہ چل پڑا ہے۔محکمہ ایجوکیشن اور زراعت سمیت ڈی سی آفس کے افسران پہلے سے ٹرانسفر کیے گئے ہیں۔ اور حال ہی میں ٹی ایچ کیو ہسپتال مسلم باغ میں ایمبولینس ڈرائیور ہٹا کر نائب قاصدکو ایمبولینس کے ڈرائیونگ ارڈر دیئے گئے ہیں۔ جوکہ سراسر ناجائز اور انتہائی شرمناک عمل ہے، ایک نائب قاصد کو کس طرح اجازت ہے کہ ایمبولنس کی ڈرائیونگ کرے ۔
اسی طرح ضلع قلعہ سیف اللہ میں امن و امان ، چوری ڈکیتی ، ہسپتالوں میں میڈیسنز اور سٹاف کی کمی، چھوٹے بچوں کی اغوا کاری سمیت ضلعی ادارے مفلوج ہوچکے ہیں۔حالانکہ جمعیت علمائے اسلام کے ہردلعزیز ایم پی اے حضرت مولانا عبد الواسع صاحب کے دور میں ضلع قلعہ سیف اللہ میں تمام ادارے فنکشنل اور غریبوں، ییتموں، اور بے کسوں کی داد رسی ہوتی تھی۔ حالیہ غیر یقینی صورتحال تاریخ میں پہلی دفعہ رونما ہو رہا ہے۔ ان پریشان کن حالات میں علاقے کے غیور اور تعلیم یافتہ عوام حضرت مولانا عبد الواسع صاحب کی شدت سے کمی محسوس کر رہے ہیں۔

ضلع کے باشعور عوام نے وزیر اعلی بلوچستان و چیف سیکرٹری بلوچستان سے پرزور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی اختلاف کی بنیاد پر افسران و لور اسٹاف کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند کروائے اور ملازمین کو کام کرنے دیا جائے۔ آگر ٹرانسفر پوسٹنگ کا یہی سلسلہ جاری رہا تو ملازمین کی احتجاج کی صورت میں تمام محکموں کی تالا بندی کا خدشہ ہے۔اور ملازمین سخت اقدام اٹھانے کیلیے بھوک ہڑتال سمیت ہر جمہوری حق استعمال کرینگے جس سے مشکلات بڑھنے کا اندیشہ ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *