وفاقی حکومت نے سوشل میڈیا پر جھوٹی اور من گھڑت خبروں کی روک تھام کے لیے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز (پیکا) قانون میں مزید ترمیم کا فیصلہ کرلیا اور اس حوالے سے ابتدائی ڈرافٹ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔
نجی چینل ڈان نیوز کے مطابق جھوٹی یا من گھڑت خبریں پھیلانے والوں کو 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔
مجوزہ حکومتی مسودے کے مطابق فیک نیوز اور اس پر سزا کا تعین ٹربیونل کرے گا، حکومت کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو بلاک یا مستقل طور پر ختم کر سکے۔
ذرائع کے مطابق اگرچہ یہ قانون بنیادی طور پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لیے ہے، لیکن یہ ممکنہ طور پر مین اسٹریم میڈیا، خاص طور پر ٹی وی چینلز پر بھی لاگو کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حتمی مسودہ جلد پارلیمنٹ میں لایا جائے گا اور منظوری کے بعد باقاعدہ ٹریبونل تشکیل ہوگا ۔
ٹریبونل کی ہائی کورٹ کا جج یا ہائیکورٹ کے جج کیلئے اہل شخص سربراہی کرے گا، جس کے ارکان میں ایک سافٹ وئیر انجینئر اور ایک صحافی شامل ہوگا۔
ماہرین کے مطابق اس قانون کے تحت سخت پابندیوں کی وجہ سے اظہار رائے کی آزادی متاثر ہو سکتی ہے۔سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کرنے کے اختیارات حکومت کے ہاتھ میں ہونے کی وجہ سے ان کا غلط استعمال ممکن ہے۔