احمدپورشرقیہ(نامہ نگار) سرائیکی خطے کے چھ ہزار سال قدیم تاریخی تہذیب وتمدن اور فنون لطیفہ کے وارث شہر ملتان شریف مدینہ الاولیاء کے نامور سرائیکی خطاط راشد سیال کے اچانک انتقال پر سرائیکی وسیب میں ہر سوں دکھ و غم کا سماں پیدا ہوگیا۔ایسی نایاب ہستی جو انگلیوں کی روحانی کرامت اور قلم کی سحر انگیزی سے کمال حیرت تخلیقی شاہکار تخلیق کیے۔ان کے فن خطاطی کو ہمیشہ یاد رکھا جائےگا۔اس موقع پر صدر شعبہ سرائیکی پروفیسر ڈاکٹر محمد الطاف ڈاھر جلالوی گورنمنٹ صادق عباس گرائجوئٹ کالج ڈیرہ نواب صاحب کینٹ احمد پور شرقیہ نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ان کے فن کے اعتراف میں ملتان میں راشد سیال فن خطاط انسٹیٹیوٹ قائم کیا جائے تاکہ ان کے فن خطاطی سے منسلک علم وادب کی صادق روشنی کی کرنیں دنیا میں پھیل سکیں۔سرائیکی دھرتی اپنے قومی ہیرو کو سرخ سلام پیش کرتی ہے۔ایسی نایاب ہستی صدیوں بعد پیدا ہوتی ہے۔