نئی سیاست۔۔۔۔۔نیا مزاج۔۔۔۔۔عشرت العباد کا Cnslidatedفارمولا کیا ہے؟۔۔۔۔۔ملکی سیاست میں عشرت العباد اہم کیوں۔۔۔مستقبل کی سیاست کیا ہوگی؟


محمد رضوان خان عرف فکری rizwanahmedfikri1@gmail.com
ملک کا سیاسی ماحول 9مئی کے واقعات پر سزائیں۔26وین ترمیم اور مولانا فضل الرحمان کا مدرسوں کے معاملے پر موقف مسائل ہیں کہ ختم نہیں ہورہے۔ پی ٹی آئی اور حکومتی مزاکرات بھی سنجیدہ نہیں۔ پی ٹی آئی کی چرب زبانی، حکومتی جوابی وار، آرمی چیف کے کراچی کے تاجروں اور آباد کاروں سمیت اسٹیک ہولڈرزکاروباری شخصیات کے ساتھ کئی اجلاس، زمینوں پر قبضے، کرم ایجنسی، کے پی کے کے حالات، حکومتی عدم دلچسپی، لشکر کشی، کنٹینرز کی بھر مار، بین الاقوامی مداخلت، سول نا فرمانی کی تحریک کی وارننگ، اوورسیز پاکستانیوں کو ورغلانا۔ امریکی مداخلت، پابندیوں اور غیر ضروری دباؤ۔سیاست میں ریاست کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ لیکن حکومت بھی کوئی بڑا اپ سیٹ نہیں کرسکی۔بلکہ عوام کومشکلات کا سامنا ہے۔ ایم کیو ایم نے بھی حالات کو بھانپ لیا ہے۔ وہ بھی بیک فٹ پر آگئی ہے۔ جبکہ بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنانے کی بھی اطلاعات افواہیں اڑائی جا رہی ہیں۔ اب ایک نئے Phenomenaنے جنم لیا ہے کہ فضل الرحمان کو ڈھائی سال مکمل ہونے پر صدر بنا دیا جائے۔امریکہ سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ remittancesبند کرنے کی دھمکی،ملک کو عدم استحکام کی طرف لے جانے کی کوشش ہے جسکا خوفناک نتیجہ نکل سکتا ہے۔ لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے جس طرح فوج اور عوام کے درمیان نفرت اور را اور موساد کے اشاروں پر فوج کو متنازعہ اور ملک کو خطرے میں ڈالنے کے لئے سوشل میڈیا مہم شروع ہوئی۔ ڈاکٹر عشرت العباد خان متحرک ہوئے اور ملک بچانے کی مہم سازی شروع کی جو اب
میری پہچان پاکستان کے نام سے ملک بھر میں متحرک ہے اور کراچی میں اسکا عمل دخل ایسا ہے کہ سرپرائز سے کم نہیں۔ سندھ میں مضبوط نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ انکی ٹیم نے سوشل میڈیا پر وطن پرستی کی مہم سے ریاست کو بچانے اور سیاست بعد میں کہ نعرے کے بعد 8دسمبر کو سازشوں کے باوجود 300پی ٹی آئی ورکرز کو قومی سوچ میں شامل کیا جو میری پہچان پاکستان کی مہم چلا رہے ہیں۔ سرجانی، اورنگی، گلستان جوہر، نیو کراچی، ناظم آباد، لیاقت آباد سمیت کراچی بھر میں جس میں لیاری بھی شامل ہے میری پہچان پاکستان کے قومی دنوں پر بڑی ریلیاں نکل چکی ہیں۔سیاسی پنڈت سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں۔لیکن ملک میں اب وطن پرستی کی سیاست کی خبریں آرہی ہیں۔نئی سیاست۔۔۔۔۔نیا مزاج۔۔۔۔۔عشرت العباد کا Cnslidatedفارمولا کیا ہے؟۔۔۔۔۔ملکی سیاست میں عشرت العباد اہم کیوں ہیں۔۔۔مستقبل کی سیاست کیا ہوگی؟ان سوالات نے جنم لینا شروع کردیا ہے۔ ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ استحکام پاکستان پارٹی، شاہد خاقان عباسی، اے پی ایم ایل، مرکزی مسلم لیگ، متعدد جماعتیں بھی عشرت العباد کے ساتھ ملکر نئی سیاست اور نئے مزاج کو جنم دے سکتی ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان ہچکولے کھاتی کشتی ہے۔ جس نے اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لئے فیصل واوڈا کی مدد لینے میں بھی کسر نہیں چھوڑی۔ لیکن ملک میں اب عوام پرانی سیاست نہیں چاہتے۔ زمینوں پر قبضوں، کچے کے ڈاکووں کی سرپرستی، اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ پی ٹی آئی کا فارم 47بھول کر متفقہ منظور کرنا۔ سب کے عزائم سامنے آگئے اسوقت ریاست کی جگہ سیاست کی جا رہی ہے۔ عوام بد ظن ہیں۔ آرمی چیف کے بھروسے پر کاروباری حلقے متحرک ہوئے معاشی اعشاریئے بہتر ہوئے۔ عوام کو وطن پرست اور ریاست سے محبت عوام کی تکلیف کم کرنے والے افراد کی تلاش تھی۔ یہ تلاش بھی ختم ہوگئی۔ میری پہچان پاکستان ایک امید ایک روشنی بن کر عوام پر چھا گئے ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ انکی مقبولیت ایک قومی لیڈر اور ملک میں روزگار اور وسائل کے لئے اعلانات کی وجہ سے بھی ہے انکا نکتہ ہے کہ ریاست مضبوط ہوگی تو سرمایہ کاری بھی ہوگی۔ لسانی نہیں قومی سیاست ہونی چاہئے جس میں ریاست پہلے سیاست بعد میں ہونی چاہئے۔ تازہ ترین صورتحال یہ ہے کہ اسلام آباد میں مرکزی دفتر واقع فیڈرل کیپٹل ایریا اسلام آباد میں Fالیون مرکز اسلام آبادابو دہبی ٹاور میں قائم ہوچکا ہے ملک بھر میں تنظیم سازی عروج پر ہے۔ عشرت العباد پر سب کو اعتماد ہے۔ میری پہچان پاکستان کی ملک گیر تنظیم سازی شروع ہو چکی ہے۔۔ اسلام آباد آرگنائزر MPP سیدہ فردوس نے میری پہچان پاکستان کے مرکزی دفتر واقع فیڈرل کیپٹل ایریا اسلام آباد میں Fالیون مرکز اسلام آبادابو دہبی ٹاور میں منعقدہ اجلاس میں جس میں فیڈرل کیپٹل اسلام آباد کی ٹیم کے اراکین پیر بسم اللہ شریف، نواز سوکی، یسرب خان، سفینہ بی بی، مجیب الرحمان کیانی ایڈووکیٹ کے ساتھ بڑی وکٹین

گرائی ہیں۔جس میں پاکستان بھر کے سیاسی سماجی اور قانون دانوں سمیت مسلم لیگ ن کی 14سال تک رہنے والی وومن ونگ کی پنجاب کی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر صفیہ ریٹائرڈ کیپٹن، جو سوشل ویلفیئر کی صدر کے پی کے بھی رہیں ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھتی ہیں نے بھی ڈ اکٹر عشرت العباد خان کی میری پہچان پاکستان میں شمولیت کا اعلان کیا۔ جبکہ۔ اسلام آباد، گلگت بلتستان، یوتھ لائرز فورم، پی ایم ایل ن کی جنرل سیکریٹری وومن ونگ ڈاکٹر صفیہ کی شمولیت ہوئی۔، بلوچستان ناردرن ایریاز راولپنڈی، کوئٹہ،جیوانی،ہزارہ، پنجاب کے مختلف اضلاع اور شہروں سے شمولیت بھی ہوئیں۔، یوتھ لائرز اسلام آباد کی ملک عابد کی سربراہی میں ملک نعمان ایڈووکیٹ، عاقب شفیق ستی ایڈووکیٹ کے ہمراہ شمولیت، گلگت بلتستان، ہزارہ، بلوچستان ناردرن ایریاز کے وفد کی محمد فاروق کی قیادت میں شمولیت بھی ہوئی۔ مزید براں بکر وال قبیلہ کے سربراہ عبدالقیوم جنکا قبیلہ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بڑی تعداد میں موجود ہے میری پہچان پاکستان کا حصہ بن گئے۔ ہزارہ مانسہرہ کی معروف شخصیت اور سیاسی سماجی رہنما چوہدری اسحاق بھی شامل ہوگئے۔دیگر شمولیت کرنے والوں میں وسیم خان، ملک ارسلان، تیمور، حسن خان، ڈاکٹر میر واعظ، حسیب، عنایت الرحمان،، محمد سلیم، عامر امین، سردار سیاد جبکہ محمد فاروق کی سربراہی میں حسن خان، ڈاکٹر میر واعظ، عنایت الرحمان نے شمولیت کا اعلان کیا۔ شامل ہونے والی شخصیات معروف اور سیاسی و سماجی شخصیات ہیں جنکا تعلق کوئٹہ، جیوانی، راولپنڈی، گلگت بلتستان، ہزارہ، مانسہرہ، بلوچستان ناردرن ایریاز، اسلام آباد یوتھ لائرز فورم، بکر وال قبیلہ، سمیت دیگر شہروں سے تھا۔ آرگنائزر سیدہ فردوس نے تمام اہم شخصیات کی شمولیت پر انکا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم سب کی ریڈ لائن پاکستان ہے اور میری پہچان پاکستان کا مطلب پاکستان کا استحکام ہے۔ ڈاکٹر عشرت العباد خان قومی لیڈر ہیں جو پاکستان میں ریاست پہلے اور سیاست بعد میں کی بات کرتے ہیں، ملک کی احساس محرومی کو اور سازشوں کے خاتمے کے لئے مسلم لیگ (ن)، بکر وال قبیلہ، یوتھ لائرز فورم، ہزارہ، مانسہرہ، بلوچستان اور اسلام آباد، راولپنڈی کی معزز شخصیات کی شمولیت نے ریاست اور پاکستان سے محبت کرنے والے وطن پرستوں کی بڑی تعداد میں اضافہ کرکے ملک میں نئی داغ بیل ڈالی ہے۔ سیدہ فردوس نے ڈاکٹر عشرت العباد کے ساتھ قدم قدم پر چلنے کے لئے شامل ہونے والوں کا شکریہ ادا کیا۔ ہمیں پاکستانی ہونے پر فخر ہے۔ شامل ہونے والوں نے اپنے خطاب میں میری پہچان پاکستان کو منزل اور ڈاکٹر عشرت العباد خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔ دوسری جانب ڈاکٹر عشرت العباد خان مسلسل پاکستان بھر میں رابطے میں ہیں۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وطن پرستی والی نئی جماعتیں اچھے کردار کے ساتھ اب ملک کا مستقبل نظر آرہی ہیں۔ اگر سول نا فرمانی کی تحریک چلی اور ملک کو عدم استحکام کی طرف لے جایا گیا تو سسٹم لپٹنے کی بھی اطلاعات گردش کر رہی ہیں۔ سیاست دانوں نے اگر روش نہ بدلی تو ملک میں کوئی بھی قدم اٹھائے جانے پر عوام کی تائید ہوگی جو حکومتوں سے بیزار ہیں۔ جماعت اسلامی کے دھرنوں نے بھی عوام کو اذیت میں مبتلا کر رکھا ہے۔ عوام کو ریلیف دینے کے بجائے پیپلز پارٹی بھی تکیلف پر تکیلف دے رہی ہے ایم کیو ایم مکمل ناکام اور شعبدہ بازی کرتی نظر آتی ہے۔ اس لئے عشرت العباد کو HOPEکا نام بھی دیا جا رہا ہے۔ اب یہ آنے والے وقت میں پتہ چلے گا کہ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے عوام انکی آمد کے بے صبری سے منتظر ہیں۔ جبکہ بہت برٰ ی بڑی فگرز انہیں جوائن کرسکتی ہیں۔ پیپلز پارٹی کو مہاجروں نے چھوڑنا شروع کردیا ہے جبکہ تمام کاٹیج انڈسٹریز بند ہیں گورنر عشرت العباد پہیہ لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ روزگار نوجوانوں کی ضرورت ہے اورنوجوان عشرت العباد کی اوورسیز پالیسیوں اور کارکردگی سے واقف ہیں۔ نوجوان ملک ہی میں رہ کر سمجھتے ہیں کہ انہیں وسائل ملیں گے۔ جو عشرت العباد کی شکل میں ہوپ ہے۔ وہ سسٹم کی درستگی اور ملکی ترقی کا ایندھن ثابت ہوسکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *