لاس اینجلس کی آگ میں ہالی ووڈ کا عالمی شہرت یافتہ سائن بھی بھسم؟ حقیقت کیا ہے

لاس اینجلس(نیوز ڈیسک)امریکی ریاست کیلی فورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگی آگ مسلسل بے قابو ہے، جس میں ہلاکتوں کی تعداد 16 ہو گئی ہے جبکہ ہالی وڈ شخصیات سمیت سیکڑوں شہریوں کے مکانات جل کر خاکستر ہوچکے ہیں۔

لاس اینجلس کو ہالی وڈ فلم انڈسٹری میں سب سے اہم مقام حاصل ہے، انڈسٹری کے بڑے اسٹوڈیوز سے لیکر بڑے فلم اسٹار بھی یہیں رہتے ہیں، آگ کے باعث کئی بالی وڈ اسٹارز کو بھی گھر چھوڑنا پڑا ہے۔

کئی سوشل میڈیا پوسٹس، تصاویر اور ویڈیوز سامنے آئیں جن میں دعویٰ کیا گیا کہ تیزی سے پھیلتی جنگل کی آگ اب مشہور ہالی وڈ سائن تک پہنچ چکی ہے، 50 فٹ اونچا یہ تاریخی نشان شعلوں میں گِھر چکا ہے، جو 1970 کی دہائی سے کھڑا تھا اور اسے ہالی وڈ کی پہچان سمجھا جاتا تھا۔

درحقیقت یہ سب تصاویر اور ویڈیوز جعلی ہیں، جنہیں مصنوعی ذہانت (اے آئی) ٹیکنالوجی سے ایڈٹ کرکے سنسنی پھیلانے کیلئے وائرل کیا جارہا ہے۔

ہالی وڈ سائن کے آفیشل فیس بک پیج نے بھی وضاحتی پوسٹ جاری کی ہے جس میں واضح کیا گیا کہ یہ آئیکونک ہالی وڈ سائن اب بھی قائم و دائم ہے۔

پوسٹ میں اپیل کی گئی ہے کہ لاس اینجلس کے دیگر متاثرہ علاقوں کو دعاؤں میں یاد رکھیں اور اگر آپ کو سفر کرنا ہو تو احتیاطی تدابیر ضرور اپنائیں۔

واضح رہے کہ لاس اینجلس کی تاریخ کی سب سے زیادہ تباہ کن آگ اب تک مجموعی طور پر 145 مربع کلومیٹر کے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔
خوفناک آگ سے 12 ہزارعمارتیں یا انفرا اسٹرکچرز مکمل تباہ یا جزوی طور پر متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں کے مکینوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔

Source Link https://dailyausaf.com/world/2025/01/12/100071

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *