اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی زمین منتقلی کے مقدمہ میں چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا یہ گیم ہم نے بہت بار دیکھا ہے،وزیراعلیٰ کون ہوتا ہے زمین الاٹ کرنے والا؟ کیا وزیراعلیٰ کا اختیار ہے؟ایسٹ انڈیا کمپنی نے ایسا نہیں کیا جیسا وزیراعلیٰ کر رہےہیں۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی زمین منتقلی کا مقدمہ کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،جسٹس عرفان سعادت نے کہاکہ نجی ہاؤسنگ نے کوآپریٹو سوسائٹی سے زمین خرید کر ڈی ایچ اے کو فروخت کی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ ڈی ایچ اے کی قانونی حیثیت کیا ہے؟وکیل نے کہاکہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی 2005میں صدارتی آرڈر کے تحت قائم ہوئی،ڈی ایچ اے شہدا کے ورثا اور جنگ میں زخمیوں کو پلاٹس دیتا ہے،چیف جسٹس نے کہا یہ گیم ہم نے بہت بار دیکھا ہے،وزیراعلیٰ کون ہوتا ہے زمین الاٹ کرنے والا؟ کیا وزیراعلیٰ کا اختیار ہے؟ایسٹ انڈیا کمپنی نے ایسا نہیں کیا جیسا وزیراعلیٰ کر رہےہیں۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مقدمہ لائیو چلانے کی ہدایت کردی،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ یہ لوگ بہت طاقتور ہیں، انہوں نے سب خریداہوا ہے،یہ ہیں پاکستان کے اصل مالک،جسٹس عرفان سعادت نے کہاکہ ڈی ایچ اے ہاؤسنگ اتھارٹی شہدا کیلئے بنائی گئی تھی،وکیل ڈی ایچ اے نے کہاکہ اس منصوبے میں کمرشل پلاٹس بھی ہوتے ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ وزیراعلیٰ کون ہوتا ہے ایسا معاہدہ کروانے والا؟شہدا کا نام استعمال کرکے ان کے نام پر پیسہ بنا رہے ہیں،سیدھا سادادھند کررہے ہیں، پیسہ کمانا ہے تو کمائیں، شہیدوں کو بیچ میں مت لائیں،شہدا کا نام استعمال کرکے ان کے نام پر پیسہ بنا رہے ہیں۔