اعلیٰ تعلیم کے ساتھ قرآن کو سینوں میں اتار لیا اور پھر ۔۔ ایسا گھرانا جس میں ماں باپ اور بچے سب حافظ قرآن

تاریخ میں شاید ہی پہلے کبھی ایسا ہوا ہو کہ گھر کے سربراہ سے لے کر سب سے چھوٹی اولاد تک سب نے ایک ساتھ قرآن کریم سینوں میں محفوظ کرنے کی سعادت حاصل کی ہو۔

سوشل میڈیا پر وائرل پوسٹ کے مطابق غزہ کے انجینئر طارق اسلیم کے گھرکے تمام افراد نے حفظِ کلام پاک کی سند حاصل کی ہے۔

الجزیرہ سے بات چیت کرتے ہوئے طارق اسلیم کا کہنا تھا کہ ہمارے گھر میں سب سے زیادہ دلچسپی کا موضوع حفظ قرآن ہے، ہر ایک دوسرے سے اسی بارے میں بات کرتا ہے۔

ہم والدین سمیت سارے بیٹوں اور بیٹیوں نے یہ اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ ہم نے صرف الفاظ کا رٹا نہیں لگایا، بلکہ کلام الٰہی کو اس کے معافی و مفاہیم کے ساتھ ازبر کر لیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اہل خانہ میں سے بعض کو تکمیل حفظ میں زیادہ عرصہ لگا اور بعض کو کم تاہم بیشتر نے ریکارڈ کم وقت میں پورا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑی بیٹی سلمیٰ کمپیوٹر سائنس کی ڈگری بھی لے چکی ہے۔ یونیورسٹی کی تعلیم کے ساتھ ساتھ حفظ بھی کرتی رہی۔ بڑا بیٹا محمد بھی کمپیوٹر سائنس کا ڈگری ہولڈر ہے۔ اب وہ مزید تعلیم امریکا میں حاصل کر رہا ہے۔

ندفي بھی انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔ اس نے یونیورسٹی کے پہلے سال میں ہی حفظ مکمل کیا۔ سارا آٹھویں کی طالبہ ہے۔ اسکول کے ساتھ کلام پاک کے حفظ کی تکمیل کی۔ جبکہ جنا ساتویں کلاس کی تعلیم کے ساتھ۔ سب سے چھوٹا بیٹا احمد ابھی پانچویں میں جائے گا۔ اس سے پہلے ہی حفظ مکمل کر لیا۔

اس سوال کے جواب میں کہ حفظ پر توجہ دینے کی وجہ سے بچوں کی تعلیم میں خلل واقع نہیں ہوا؟ ان کی ماں کا کہنا تھا کہ نہیں، بلکہ معاملہ برعکس ہے۔ کلام پاک کی برکت سے میرے بچے اپنی کلاسوں میں سب سے آگے ہیں۔

وہ درس کے وقت قرآن تھوڑی پڑھتے ہیں۔ ہر چیز کا اپنا ٹائم ٹیبل ہے، بس والدین کو تھوڑا سا مینج کرنا پڑتا ہے۔ مثلاً موبائل، سوشل میڈیا اور گیمنگ کا آدھا وقت بھی قرآن پاک کو دیا جائے تو بچے گھر پر ہی آرام سے حفظ کر سکتے ہیں۔

الجزیرہ سے بات چیت کرتے ہوئے ننھے حافظ احمد کا کہنا تھا کہ ابتدا میں بہت مشکل لگ رہا تھا۔ میں صفحے گنتا تو لگتا کہ قرآن بہت طویل ہے، میں شاید پورا نہ کرسکوں، لیکن رفتہ رفتہ مشکل آسان ہوتی چلی گئی اور الحمد لله میں نے حفظ مکمل کرلیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *