دنیا کا مہنگا ترین مصالحہ ۔۔ کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ مصالحہ سونے سے بھی زیادہ قیمتی کیوں ہوتا ہے؟

زعفران ایک قیمتی مصالحہ ہے جس کے کئی فوائد ہیں، اس کا اصل خطہ جنوبی ایشیا ہے اور اس کی کاشت سب سے پہلے ایران اور کشمیر میں ہوا کرتی تھی، پھر آہستہ آہستہ منگولوں نے اسے دنیا کے دوسرے خطوں تک پہنچایا۔

زعفران کا دوسرا نام کیسر ہے، کیسر کشمیر سے آیا ہے جہاں اس کی کاشت عام اور کاروباری پیمانے پر ہوتی ہے اور اس کی وجہ سے وادی کشمیر اس کے رنگوں میں کھو جاتی ہے۔ کیسر پودے کے علاوہ انسانی نام کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ کیسر ہمارے گیتوں اور محاوروں میں رچا ہوا ہے۔

زعفران کا پودا پیاز سے ملتا جلتا 45 سنٹی میٹر لمبا ہوتا ہے۔ تجارتی زعفران پھولوں کے خشک حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ یہ دنیا کی قیمتی تین بوٹیوں میں سے ایک ہے۔

زعفران کا استعمال انگریزی ادویات کی بجائے دیسی ادویات میں زیادہ ہوتا ہے۔ زعفران میں ایک لازمی نباتاتی تیل ہوتا ہے جو تارپین، الکوحل اور ایسٹرز پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کے دیگر اجزاء میں کیروسین اور پکروکروسین شامل ہیں۔

زعفران کی معمولی سی مقدار بھی ذائقے پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتی ہے اور انتہائی مہنگا ہونے کی وجہ سے زعفران کو سرخ سونا بھی کہا جاتا ہے۔

ارغوانی رنگ کے پھولوں سے حاصل ہونے والا زعفران دنیا کا مہنگا ترین مصالحہ ہے۔اس کو پھولوں سے ہاتھ کی مدد سے نکالا جاتا ہے اور ہر پھول میں عموماً 3 ریشے ہوتے ہیں تو زعفران کی 450 گرام کے لیے لگ بھگ 75 ہزار پھولوں کی ضرورت ہوتی ہے جو اس کو انتہائی مہنگا بناتی ہے۔

زعفران کو چننے کے بعد زعفران کو برتنوں میں پھیلا کر رکھا جاتا ہے اور کوئلے کو دہکا کر سست روی سے خشک کیا جاتا ہے۔ یہ بھی کافی وقت طلب کام ہے جبکہ کافی خرچہ بھی ہوتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ خالص زعفران کی 450 گرام مقدار 2 ہزار سے 10 ہزار ڈالرز کے درمیان فروخت ہوتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *