(تحریر: عبدالباسط علوی)
کھیل صدیوں سے انسانی تہذیب کا ایک لازمی پہلو رہا ہے جو سرحدوں، ثقافتوں اور زبانوں سے ماورا ہے۔ محض تفریح اور مقابلے کے علاوہ، کھیل افراد کی تشکیل، سماجی بندھنوں کو پروان چڑھانے اور جسمانی اور ذہنی تندرستی کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
کھیلوں میں مشغولیت کے بہت سے فوائد ہیں اور یہ نمایاں طور پر جسمانی تندرستی اور مجموعی صحت کو فروغ دیتے ہیں۔ کھیلوں کی سرگرمیوں میں باقاعدگی سے شرکت برداشت، طاقت اور چستی کو بڑھانے میں مدد دیتی ہے جس کے نتیجے میں قلبی صحت اور موٹر مہارتوں میں بہتری اور ہم آہنگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ کھیل ایک فعال طرز زندگی کو فروغ دیتے ہیں، موٹاپے، ذیابیطس اور طرز زندگی سے متعلق دیگر بیماریوں کے خطرے کو کم کرتے ہیں۔ کھیلوں کے ذریعے افراد صحت مند معمولات کو فروغ دیتے ہیں جو زندگی بھر کی فلاح و بہبود کے لیے ایک مضبوط بنیاد قائم کرتے ہیں۔
مزید برآں کھیل کردار کی نشوونما اور زندگی کی ضروری مہارتوں کے حصول کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ٹیم کے کھیلوں میں شمولیت ٹیم ورک، نظم و ضبط، استقامت اور قیادت جیسی صفات کو فروغ دیتی ہے۔ ایتھلیٹ لگن، قربانی اور تندہی کی قدر سیکھتے ہیں جب وہ اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ کھیل کامیابیوں اور ناکامیوں کو اعلیٰ ظرفی، لچک اور کھیل کی مہارت کے ساتھ سنبھالنے کی صلاحیت پیدا کرتے ہیں اور زندگی کے مختلف پہلوؤں بشمول تعلیم، پیشے اور ذاتی تعلقات میں معاونت فراہم کرتے ہیں۔
جسمانی فوائد کے علاوہ کھیل دماغی صحت اور جذباتی بہبود پر بھی گہرا اثر ڈالتے ہیں۔ کھیلوں سے منسلک باقاعدگی سے ورزش اینڈورفنز کے اخراج کو متحرک کرتی ہے، “اچھا محسوس کرنے والے” ہارمونز، جو تناؤ میں کمی، اضطراب کے خاتمے اور ڈپریشن کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ کھیلوں میں حصہ لینے سے مقصد کا احساس بھی پیدا ہوتا ہے، خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے اور جسم کی ایک مثبت تصویر کو فروغ ملتا ہے۔ خاص طور پر ٹیم پر مشتمل کھیلوں میں سماجی روابط، دوستیاں اور سپورٹ نیٹ ورکس پنپتے ہیں اور یہ تنہائی کا مقابلہ کرتے ہیں اور مجموعی ذہنی تندرستی کو بڑھاتے ہیں۔ کھیل تناؤ کے انتظام، ذہنی استقامت کو بڑھانے، اور ایک متوازن و اطمینان بخش زندگی کی آبیاری کے لیے ایک طاقتور طریقہ کار کے طور پر ابھرتے ہیں۔
کھیل لوگوں کو متحد کرنے، رکاوٹوں کو ختم کرنے اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینے کی قابل ذکر صلاحیت رکھتے ہیں۔ عمر، جنس یا ثقافتی پس منظر سے قطع نظر، کھیل افراد کو آپس میں جڑنے، بات چیت کرنے اور تعاون کرنے کے لیے ایک مشترکہ پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں۔ کھیلوں کے ایونٹس اور مقابلے ایک مضبوط کمیونٹی کے جذبے کو پروان چڑھاتے ہوئے تعلق اور یکجہتی کے احساس کو پروان چڑھاتے ہیں۔ نچلی سطح کے اقدامات سے لے کر عالمی کھیلوں کے مقابلوں تک کھیل تنوع کا جشن مناتے ہیں اور باہمی احترام اور افہام و تفہیم کو فروغ دیتے ہیں۔
مزید برآں کھیل افراد کو رول ماڈل بننے اور دوسروں کو متاثر کرنے کا موقع دیتے ہیں۔ ایتھلیٹس جو اپنے متعلقہ شعبوں میں سبقت لے جاتے ہیں دوسروں کو فضیلت حاصل کرنے، اہداف طے کرنے اور حدود کو عبور کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ یہ رول ماڈل عزم، استقامت اور ولولے جیسی خوبیوں کے مظہر ہیں جو ترغیب اور حوصلہ افزائی کے ذرائع کے طور پر کام کرتے ہیں۔ کھیل منصفانہ عوامل، دیانتداری اور احترام جیسی اقدار کو فروغ دیتے ہیں اور نسل در نسل افراد کو زندگی کے انمول سبق دیتے ہیں۔
بلاشبہ کھیل معاشرے میں ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں اور کھیل، کھیل کے میدان کی حدود سے بہت آگے تک پھیلا ہوا ہے۔ وہ جسمانی تندرستی، کردار کی نشوونما، ذہنی تندرستی اور سماجی انضمام میں حصہ ڈالتے ہیں۔ کھیلوں کے ذریعے افراد زندگی کی ضروری مہارتیں حاصل کرتے ہیں، لچک کی پرورش کرتے ہیں اور شناخت اور تعلق کا مضبوط احساس پیدا کرتے ہیں۔
فوج اور کھیلوں کے درمیان گہرا تعلق ہے جو ایک متحرک قوت کے طور پر کام کرتا ہے جو نہ صرف فوجیوں کی جسمانی تیاری کو بڑھاتا ہے بلکہ سماجی تانے بانے کو بھی تقویت دیتا ہے۔ مسلح افواج کھیلوں کو فروغ دینے اور اس کی آبیاری کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتی ہیں اور اپنے اثر و رسوخ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایتھلیٹزم، دوستی اور قومی فخر کو ہوا دیتی ہیں۔ کھیلوں میں فوج کی مصروفیت کا بنیادی کردار جسمانی فٹنس اور تیاری ہے۔ فوجیوں کو اپنے فرائض کو مؤثر طریقے سے انجام دینے کے لیے اعلیٰ جسمانی حالت کو برقرار رکھنا اہم ہوتا ہے۔ نتیجتاً، فوج کھیلوں کے جامع پروگراموں میں سرمایہ کاری کرتی ہے جس کا مقصد اپنے اہلکاروں کی فٹنس کی سطح کو بلند کرنا ہے۔ یہ پروگرام مختلف قسم کی سرگرمیوں کو گھیرے ہوئے ہیں، جو روایتی کھیلوں جیسے ایتھلیٹکس، تیراکی اور مارشل آرٹس سے لے کر فوجی خدمات کی ضروریات کے مطابق خصوصی تربیتی نظاموں تک پھیلے ہوئے ہیں۔ جسمانی فٹنس کو ترجیح دے کر فوج نہ صرف اپنے اہلکاروں کی تیاری کو یقینی بناتی ہے بلکہ قوم کے لیے صحت اور بہبود کا معیار بھی قائم کرتی ہے۔
فوج کی اپنی اندرونی سپورٹس اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے علاوہ فوج سویلینز کے ایونٹس منعقد کروانے میں بھی سہولت فراہم کرتی ہے۔
پاکستان آرمی کے زیر انتظام وادی لیپا میں اس وقت کھیلوں کے ایونٹ “لیپا کھیلے گا” کا دوسرا ایڈیشن جاری ہے۔ اس ایونٹ میں کرکٹ چیمپئن شپ، والی بال اور فٹ بال کے مقابلے ہوتے ہیں، جن میں لیپا ویلی کے چھ علاقوں کی ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔ پورے ٹورنامنٹ میں سنسنی خیز مقابلے ہوتے ہیں جو نوجوانوں میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ دیتے ہیں اور علاقائی اتحاد اور ہم آہنگی کو مضبوط کرتے ہیں۔ وادی لیپا کے معززین نے اس اقدام کو نوجوانوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے اور صحت مند مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کا ایک بہترین موقع قرار دیا ہے۔ مقامی کمیونٹی پاک فوج کے اس اقدام کو بے حد سراہتی ہے جو نہ صرف نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتا ہے بلکہ پوری وادی لیپا میں جشن کا جذبہ بھی بڑھاتا ہے۔ اس سے قبل پاک فوج نے تولی پیر میں سرمائی فیسٹیول بھی منعقد کیا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور کمیونٹی کی جانب سے خوب داد وصول کی۔
پھر خطے کی دلکش خوبصورتی کو اجاگر کرنے اور پاکستان کے مثبت امیج کو بڑھانے کی کوششوں میں پاک فوج نے حال ہی میں غذر میں بھی تین روزہ سرمائی فیسٹیول کا انعقاد کیا۔ مزید برآں، ایک اور قابل ذکر ایونٹ آزاد جموں و کشمیر میں 10,000 فٹ اونچی گنگا چوٹی پر منعقد ہونے والا سرمائی میلہ تھا، جس کا اہتمام پاک فوج کے بھرپور تعاون سے کیا گیا تھا۔ اس فیسٹیول کے دوران مختلف قسم کی سرگرمیوں بشمول اسکیئنگ، آئس ہاکی، ٹگ آف وار، مارشل آرٹس اور مقامی کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کیا گیا جنہوں نے مقامی کمیونٹی اور ملک کے مختلف حصوں کے شرکاء کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ کھیلوں کے مقابلوں کا اختتام ایک شاندار تقریب سے ہوا جس میں سرکاری افسران، وزراء، سرکاری اور نجی شعبوں کے نمائندوں کے ساتھ بڑی تعداد میں مقامی لوگوں نے شرکت کی۔
ان ایونٹس نے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو اپنی طرف متوجہ کیا جن میں سیاسی شخصیات، سماجی اثر و رسوخ رکھنے والے عمائدین، مقامی افراد اور سیاح شامل تھے۔ ان ایونٹس کا مقصد نہ صرف کھیلوں کا جشن منانا بلکہ دلکش شمالی علاقوں میں سیاحت کو بھی فروغ دینا تھا۔ کھیلوں کی ان سرگرمیوں میں مقامی لوگوں اور مہمانوں نے یکساں طور پر پرجوش شرکت کی اور خواتین اور بچوں نے تقریبات کے متحرک ماحول میں حصہ ڈالتے ہوئے ان ایونٹس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ پاکستان آرمی کی طرف سے منعقد کردہ یہ تقریبات نہ صرف خطے کی قدرتی خوبصورتی کو ظاہر کرتی ہیں بلکہ ان کا مقصد سیاحت کو فروغ دینا اور خاص طور پر سردیوں کے موسم میں سیاحوں کو ان علاقوں کی طرف راغب کرنا بھی ہے۔ یہ اقدام ملک کے مثبت امیج کو بڑھانے کے لیے پاک فوج کی وسیع تر کوششوں سے ہم آہنگ ہے اور اس کی ثقافتی خوبی اور مہمان نوازی کو اجاگر کرتا ہے۔ سیاحوں اور مقامی باشندوں دونوں نے اس طرح کی تقریبات کے انعقاد میں مقامی حکومت اور پاک فوج کی مشترکہ کوششوں کو سراہا ہے، جنہوں نے نہ صرف تفریح فراہم کی بلکہ ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر خطے کی صلاحیت کو اجاگر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کیا۔
قارئین، کھیلوں میں پاک فوج کی نمایاں شراکت ان کی سربلندی، اتحاد اور قوم کی مجموعی بھلائی کے لیے ان کی لگن کو واضح کرتی ہے۔ اپنے وسیع کھیلوں کے پروگراموں کے ذریعے، فوج ٹیلنٹ کو پروان چڑھاتی ہے، قومی یکجہتی کو فروغ دیتی ہے اور قومی اور بین الاقوامی دونوں سطحوں پر کھیلوں میں کامیابی حاصل کرتی ہے۔ کھیلوں میں ان کی شمولیت خواہشمند ایتھلیٹس کے لیے تحریک کی روشنی کا کام کرتی ہے اور ایک مضبوط، زیادہ مربوط پاکستان کی تعمیر میں کھیلوں کی تبدیلی کی طاقت کی تصدیق کرتی ہے۔ کھیلوں کے لیے پاک فوج کی ثابت قدمی ان کے اتھلیٹک کوششوں کے دیرپا اثرات پر یقین کی نشاندہی کرتی ہے، جو آنے والی نسلوں کے لیے ایک پائیدار میراث چھوڑتی ہے۔ سویلینز کے لئے صحت مندانہ سرگرمیوں کا انعقاد قابل ستائش ہے۔ ایک صحت مند معاشرے کو فروغ دینے میں پاک فوج کے اس اہم کردار کو پاکستانی عوام نے بڑے پیمانے پر تسلیم کیا اور سراہا ہے۔