(تحریر: عبدالباسط علوی)
خوبصورت ہمالیہ اور قراقرم کے پہاڑی سلسلوں میں واقع آزاد جموں و کشمیر (AJK) ایک متحرک ثقافت اور لچکدار آبادی کا حامل خطہ ہے۔ تاہم دنیا بھر کے بہت سے خطوں کی طرح، آزاد جموں و کشمیر اپنے تعلیمی شعبے میں خاص طور پر بچوں کے حوالے سے اہم چیلنجوں سے نبرد آزما ہے۔ ناکافی انفراسٹرکچر سے لے کر سماجی و اقتصادی تفاوت تک ان مسائل کو حل کرنا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بہت ضروری ہے کہ آزاد جموں و کشمیر کے ہر بچے کو معیاری تعلیم تک رسائی اور اپنی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کا موقع حاصل ہو۔
آزاد جموں و کشمیر میں تعلیم کے شعبے کو درپیش بنیادی رکاوٹوں میں سے ایک ناکافی بنیادی ڈھانچہ ہے اور خاص طور پر دیہی اور دور دراز علاقوں میں ایسے مسائل زیادہ ہیں۔ متعدد اسکولوں میں خستہ حال عمارتوں، بھرے کلاس رومز اور بجلی، صاف پانی اور صفائی جیسی بنیادی سہولیات کی کمی کا سامنا ہے۔ یہ حالات نہ صرف سیکھنے کے عمل میں رکاوٹ بنتے ہیں بلکہ طلباء اور اساتذہ دونوں کی حفاظت اور بہبود کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔ مزید برآں اے جے کے میں تعلیم کا معیار اکثر فرسودہ نصاب، اساتذہ کی ناکافی تربیت اور تعلیمی مواد کی کمی کی وجہ سے متاثر ہوتا ہے۔ بہت سے تعلیمی ادارے قابل اساتذہ کو راغب کرنے اور برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرتے ہیں، خاص طور پر سائنس، ریاضی اور انگریزی جیسے مضامین میں۔ سماجی و اقتصادی تفاوت آزاد جموں و کشمیر میں تعلیم کی راہ میں نمایاں رکاوٹیں کھڑی کرتی ہے، غربت، بے روزگاری اور ضروری خدمات تک محدود رسائی بچوں کی حاضری میں رکاوٹ یا قبل از وقت سکول چھوڑنے کی شرح کا باعث بنتی ہے۔ ثقافتی اصول اور صنف اور تعلیم کے تئیں رویے لڑکیوں کو تعلیمی کوششوں کو آگے بڑھانے کی حوصلہ شکنی کر سکتے ہیں اور رسائی اور نتائج میں تفاوت کو بڑھا سکتے ہیں۔ قدرتی آفات اور تنازعات بھی چیلنجز پیش کرتے ہیں، زلزلوں، سیلابوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے لیے خطے کی حساسیت کے ساتھ اسکول کی تعلیم میں خلل پڑتا ہے اور تعلیمی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچتا ہے۔مزید برآں، ایل او سی پر واقع ہونا اور ہندوستان کی طرف سے جارحانہ رویہ عدم استحکام کو بڑھاتا ہے اور بچوں کے لیے محفوظ تعلیمی ماحول کو یقینی بنانے کی کوششوں کو پیچیدہ بناتا ہے۔
آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے خوبصورت خطہ میں پاک فوج تعلیم کے شعبے میں ایک تبدیلی لانے والی قوت کے طور پر ابھری ہے، جس نے نمایاں طور پر رسائی اور معیار کو بڑھایا ہے اور کمیونٹی کی ترقی کو فروغ دیا ہے۔ مختلف اقدامات اور تعاون کے ذریعے پاک فوج کی آزاد جموں و کشمیر میں تعلیم کے لیے لگن نے بے شمار بچوں اور کمیونٹیز کی زندگیوں پر گہرا اثر ڈالا ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کے تعلیمی شعبے میں پاک فوج کی شمولیت کا ایک قابل ذکر پہلو اس کا پورے خطے میں اسکولوں اور کالجوں کے نیٹ ورک کا قیام اور انتظام ہے۔ یہ ادارے مختلف پس منظر کے طلباء کو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرتے ہیں۔ جدید سہولیات، ماہر فیکلٹی اور ہمہ گیر ترقی پر زور دینے کے ساتھ APSACS نے AJK میں تعلیمی فضیلت کے لیے ایک نیا معیار قائم کیا ہے۔ پاک فوج نے آزاد جموں و کشمیر خصوصاً دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں تعلیمی انفراسٹرکچر اور وسائل کو بڑھانے کے لیے وسیع پیمانے پر کوششیں کی ہیں۔ آرمی پبلک اسکولز اینڈ کالجز سسٹم (اے پی ایس سی ایس) جیسے اقدامات کے ذریعے فوج نے اسکول، لائبریریاں، کمپیوٹر لیبز اور پیشہ ورانہ تربیتی مراکز قائم کیے ہیں، جس سے کمیونٹیز کو اہم تعلیمی سہولیات تک رسائی اور مہارتوں میں اضافے کے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ تعلیمی رسائی کو وسیع کرنے کے علاوہ پاک فوج آزاد جموں و کشمیر میں تعلیم کے معیار کو بڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ اساتذہ کی تربیت، نصاب کی ترقی اور تعلیمی ٹیکنالوجی پر توجہ مرکوز کرنے کی کوششوں کے ذریعے، فوج طلباء کو ایک جامع تعلیم حاصل کرنے کو یقینی بنانے کی کوشش کرتی ہے جو انہیں تیزی سے ترقی کرتی ہوئی دنیا میں کامیابی کے لیے لیس کرتی ہے۔ اساتذہ اور معلمین کی پیشہ ورانہ ترقی میں سرمایہ کاری کرکے پاک فوج آزاد جموں و کشمیر میں تعلیمی ڈھانچہ کو تقویت دے رہی ہے اور اساتذہ کو اس قابل بنا رہی ہے کہ وہ اپنے طالب علموں کو اعلیٰ معیار کی رہنمائی فراہم کر سکیں۔ مزید برآں، تعلیم کے شعبے میں پاک فوج کی شمولیت کلاس روم کی حدود سے ماورا ہے جس میں ایسے اقدامات شامل ہیں جن کا مقصد کمیونٹی کی ترقی اور سماجی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔ آؤٹ ریچ پروگراموں، اسکالرشپس اور نوجوانوں کی شمولیت کے اقدامات کے ذریعے فوج پسماندہ پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلبا کو بااختیار بناتی ہے، انہیں تعلیم کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو عبور کرنے اور اپنی تعلیمی اور کیریئر کی خواہشات کو آگے بڑھانے کے قابل بناتی ہے۔ سیکھنے اور بااختیار بنانے کے کلچر کو پروان چڑھاتے ہوئے، پاک فوج آزاد جموں و کشمیر میں لچکدار کمیونٹیز اور قومی اتحاد کو فروغ دے رہی ہے۔
آزاد جموں و کشمیر کے تعلیمی شعبے میں پاک فوج کے شاندار کاموں کی مکمل فہرست خاصی طویل ہے۔ “پڑھا لکھا لیپا ڈرائیو” کے پس منظر میں ریڈ فاؤنڈیشن مڈل اسکول لبگران-ڈی ایس ایس کی تزئین و آرائش کا آغاز 24 فروری کو ہوا۔ مختصر سے وقت میں اسکول کی عمارت کو 653 ایم آر/75 بی ڈی ای کے ذریعے اپ گریڈ کیا گیا اور پینٹ کا کام، مین گیٹ کی تنصیب، ماڈل کلاس رومز اور نئی سیڑھیوں کی تیاری، گراؤنڈ کو ہموار کرنا، تعلیمی چارٹس کی تنصیب، کلاس رومز کے درمیان سیمنٹ والے لنک راستوں کی تعمیر، عمارت کی مجموعی دیکھ بھال اور سکول کے صحن میں لان اور پودے لگانے لینے جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔ MMRA /6 AK Bde 830 نے بھونت بازار میں ایک مدرسے کی تزئین و آرائش کے عمل کی نگرانی کی اور عمارت کا پینٹ اور اس کی تزئین و آرائش کی گئی۔ مزید برآں، 646 MR/75 Bde نے لیپا میں گورنمنٹ بوائز پائلٹ ہائی سکول میں تزئین و آرائش کا کام انجام دیا، جس میں عمارت کا پینٹ ورک بھی شامل ہے۔
گلگت بلتستان (جی بی) میں ایک اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں چار کیڈٹ کالجز ہیں۔ اے جے کے میں 28 آرمی پبلک سکولز (اے پی ایس) ہیں جن میں کل 19,604 طلباء تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جن کی معاونت 1,330 اساتذہ اور 467 ذیلی عملے کے ارکان کرتے ہیں۔ مزید برآں، آزاد جموں و کشمیر میں وفاقی حکومت کے پانچ تعلیمی ادارے ہیں جو 2,266 طلباء کو تعلیم فراہم کرتے ہیں، اس کے ساتھ ساتھ مظفرآباد اور راولاکوٹ میں واقع دو سپیشل طلباء کے تعلیمی ادارے 57 خصوصی طلباء کی خدمت میں مصروف ہیں۔ حال ہی میں اے پی ایس ہجیرہ میں ارفع کریم پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ایک ماہ کا فری کورس منعقد کیا گیا جو 22 مارچ 2024 کو اختتام پذیر ہوا، کورس میں 120 طلباء اور مقامی نوجوانوں نے کلاسز میں اور 38 افراد نے آن لائن شرکت کی۔ تین ماہ پر محیط بامعاوضہ کورس کا توسیعی مرحلہ 24 مئی سے شروع ہونے والا ہے۔ مزید برآں، چار مقامات پر مفت انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے کی طرف پیش رفت کی گئی ہے۔ یونیورسٹی آف پونچھ راولاکوٹ، نیلم یونیورسٹی اٹھمقام، اے پی ایس اٹھمقام اور باغ میں فری لانسنگ ہاٹ سپاٹ قائم کیے گئے ہیں۔
قارئین، یہ مثالیں آزاد جموں و کشمیر کے تعلیمی شعبے میں پاک فوج کی جانب سے کیے گئے نمایاں کاموں کی صرف ایک جھلک ہیں، جبکہ تفصیلی فہرست کافی وسیع ہے۔ آزاد جموں و کشمیر میں تعلیمی سہولیات کی فراہمی میں پاک فوج کی فعال شرکت کو آزاد جموں و کشمیر کے عوام نے بے حد سراہا ہے۔ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے عوام معاشرے کی بہتری کے لیے عملی کردار ادا کرنے پر پاک فوج کے شکر گزار ہیں۔