وزیر اعلیٰ مریم نواز صاحبہ رائیونڈتبلیغی مرکزکا بازار ناجائز تجاوزات کا انبار

کالم نگار: ظفر اقبال ظفر
وزیر اعلیٰ پنجاب کا سات روز میں ناجائزتجاوزات ختم کروانے کے لیے اسسٹنٹ کمشنرز کو ہدایات جاری کرنے کا اقدام انتہائی قابل اہمیت ہے مگر کیا مستقل بنیادوں پر یہ عملی صورت اختیار کر سکے گا؟ راستوں کی رکاوٹوں کو ختم رکھنا ہی وزیر اعلیٰ صاحبہ کے حقیقی بااثر ہونے ثبوت ہے میں عوام کے شعور و توجہ کی عدالت میں راستوں کے حقوق پریہ حدیث رکھ دوں کہ۔ راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹانا صدقہ ہے مگر رائیونڈ تبلیغی مرکزگیٹ نمبر ۹ریلوے لاہور روڑ کے بازار میں آپ کو ایسی مالی حوس زدہ مخلوق ملے گئی جو لوگوں کے راستے کو کرایہ پر دے کر حرام مال پیٹ میں ڈال کر نمازیں پڑھتے ہیں ٹریفک کی آمد ورفت کے لیے بنی سڑک ریڈھیوں اورلوگوں کے گزرنے والا فٹ پاتھ پھٹوں اڈوں کوکرایہ پر دینے والے دُکاندار اصل مسائل کے زمہ دار نہیں بلکہ ان کو پراپرٹی مالکان مہنگے کرایوں کی بندوق سے عام عوام کے حقوق چھینے پر مجبور کرتے ہیں اس تناظرمیں دونوں ہی اخلاقی شرعی قانونی گنہگار ہیں مگر انہوں نے کبھی حکومتی عملے سے کبھی ٹکراؤ کیا نہ ان کے کام زمہ خود لیااس لیے میں حکومت پنجاب اور اسسٹنٹ کمشنر تحصیل رائیونڈ کو مخاطب کرتے ہوئے حقائق سے آگاہی پیدا کروں گا تاکہ عام عوام کی گزرگاہ سے رکاوٹیں ہٹائی جا سکیں رائیونڈ تبلیغی مرکز کے بازار کوتبلیغی مرکز کے اندر والے احباب و معاملات سے منسلک نہ کیا جائے کیونکہ تبلیغی مرکز کے بزرگ توہر جماعت کے افراد کو بازار سے دور رہنے کی تلقین کرتے رہتے ہیں مسائل کا اصل مرکز بازار کے ہی لوگ ہیں لہذا حل کی کاروائی انہی تک محدود رکھی جائے۔
تبلیغی مرکز ریلوے لاہور روڑ کو کم از کم للیانی پھاٹک لاہور روڈ سے رائیونڈاسٹیشن تک آدھا کلو میٹر ہنگامی بنیادوں پر ڈبل کر دیا جانا چاہیے یہ روڑ شہر کا سب سے پراناداخلی اور خارجی روڑ ہے اس کا ون وے ہونا عوام کی اشد ضرورت ہے رائیونڈ۔ تبلیغی مرکز کی وجہ سے عالمی شہرت کاحامل شہر ہے جہاں پوری دنیا سے لوگ آتے ہیں اور جب وہ اس راستے کی تنگی اور مسائل کا انبار دیکھتے ہیں توحکومت اور ملک کے بارے میں اچھا تاثر نہیں لے کر جاتے جبکہ اگر یہی تبلیغی مرکز والا ریلوے لاہور روڑ ون وے ہو عوام کے لیے فٹ پاتھ ہو اور ٹریفک کی سٹرک کو عوامی مداخلت سے پاک کر دیا جائے توتما م مسائل کا ناصرف حل نکلے بلکہ حکومت کی نیک نامی کا چرچہ اندرون وبیرون ملک کی عوام کی زبانوں پر ہوجب تک پنجاب حکومت دور حاضر کی اس عوامی ضرورت کو پورا نہیں کرتی تب تک اداروں کے استعمال سے اس تکلیف پر قابو پانے کے لیے عوامی راستے کو قابض ریڈھیوں اوراپنی ملکیت کی طرح کرائے پر دینے والوں کے خلاف آئینی ریاستی قوانین کے استعمال سے تیز ترین کاروائی کے عملی اقدامات کیے جائیں۔
میں وزیراعظم پاکستان اور وزیراعلیٰ پنجاب کے نوٹس میں دیتا چلوں کہ آپ کی پارٹی سے مستفید نمائندوں نے کبھی آپ کے نوٹس میں ہی نہیں دیا کہ رائیونڈ کی ریلوے پراپرٹی حکومتی اور عوامی مفاد میں کتنی بڑی سونے کی کان ہے چند مقامی مفاد پرستوں نے ریلوے کے افسران کی آنکھوں پر پردہ ڈالا ہوا ہے اگر یہ پردہ ہٹے تو نظر آئے گا کہ سینکڑوں لوگوں کا روزگار اور پنجاب حکومت کی آمدن کا کتنا بڑا موقعہ ضائع ہو رہا ہے تبلیغی مرکز گیٹ نمبر۹ کے سامنے ریلوے کی پراپرٹی میں بنی دُکانوں کا کرایہ اس تناظر میں دیکھیں کہ ماہانہ کتناکرایہ محکمے کو جاتا ہے اور اس کے مقابل مغربی سایڈ پر بنی دُکانوں کا کتنا کرایہ وصول کیا جاتا ہے اس پر تحقیقات کے دو بڑے فائدے ہیں ایک ریلوے کی پراپرٹی مارکیٹ ویلو کے مطابق آمدن بڑھائے گئی دوسرا پرائیویٹ پراپرٹی کی ٹیکس چوری کا راستہ بند ہوگا۔
اب میں عوامی و ملکی مفاد میں فائدہ مند تجویز وزیر اعلیٰ حکومت پنجاب اور وفاق کے وزیراعظم پاکستان کے نوٹس میں دیتا چلوں کہ اگر تبلیغی مرکز گیٹ نمبر ۹ کے سامنے ریلوے کی پراپرٹی کو ایک نقشے کے مطابق بڑی تعدادمیں کمرشل دکانوں کی تعمیر کروا دی جائے تو جتنے بھی سڑک پر ریڈھیاں اور اڈے لگانے والے لوگ ہیں وہ وہاں باوقار انداز میں کاروبار کرکے اپنے روزگار کو بہتر بنا سکیں گے بلکہ حکومت پنجاب و پاکستان کو بھی آمدن کا حیران کن فائدہ پہنچا سکتے ہیں اور اگر حکومت تعمیراتی خرچہ کرنے کے قابل نہیں تو بھی ریلوے دُکانوں کے پیچھے پڑی زمین کو ہموار کرکے بہت بڑا ریڈھی بازار قائم کروا کے تین سو سے زائد بڑھتی ہوئی تعداد کی ریڈھیوں اور اڈوں سے فی ریڈھی کے حساب سے کرایہ وصول کر سکتی ہے اس سے سڑک و بازار کی نہ صرف رکاوٹیں ختم ہوں گی بلکہ ناجائز تجاوزات کا بھی مستقل بنیادوں پر خاتمہ عملی صورت اختیار کر جائے گا میری ملکی مفاد میں کام کرنے والی حکومت سے درخواست ہے کہ وہ رائیونڈ کی بنیادی ضروریات پر کام کرنے کے لیے فوری طور پر جائزہ کمیٹی قائم کرکے وقت ضائع کیے بغیر اس پرکام شروع کر دے یہ منصوبہ کسی صورت ملکی خزانے کا نقصان ثابت نہیں ہوگا بلکہ شہری اثاثوں کے بہترین استعمال و حکمت عملی سے شہر رائیونڈ اپنی مدد آپ اپنے تمام ترقیاتی منصوبوں کو عملی شکل دے گا اور صوبائی ملکی خزانے میں بھی اضافے کا سبب بنے گا۔
قابل عزت و احترام سیاسی پارٹی ن لیگ کے قائدین و نمائندگان بل خصوص میاں محمد نواز شریف محترمہ وزیراعلیٰ مریم نواز صاحبہ و زیراعظم شہباز شریف صاحبان غور فرمائیں عالمی شہرت یافتہ بڑے پیمانے پر ٹیکس ادا کرنے والا رائیونڈ شہر پینے کے صاف پانی ون وے سڑکیں اسپورٹس اسٹیڈیم لائبریری آرٹ کونسل عدالتوں شہری انتظامی امور دفاتر سمیت بڑی سہولیات سے محروم تحصیل ہے عوام کے بھروسے سے پچیس سال سے کھیل کر ہمارے شہر اور اپنی سیاسی پارٹی کی تباہی کی وجہ بننے والے اقتدار پسند نمائندوں کے ساتھ ساتھ اپنی نظراندازی پر توجہ فرمائیں یہ فیصلہ کن دورحکومت ہے کہ رائیونڈ میں ایم پی اے کی طرح ایم این اے کی بھی سیٹ کھونی ہے یا رائیونڈ کے مسائل حل کرکے عوام میں کھوتا ہوا اعتماد بچاناہے

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *